Posts

Showing posts from February, 2018

نماز ترجمہ کے ساتھ

*جس کو نماز کا ترجمہ و تشریح نہیں آتی* اس کی نماز میں ادھر ادھر کے خیالات کا آنا بنسبت دوسروں کے زیادہ ممکن ہے اور ایسی نماز میں خشوع و خضوع کا ہونا مشکل ہے پھر نماز اللہ تعالی سے ملاقات اور راز ونیاز کا بہترین انداز ہے اس لئے کم ازکم *نماز کا ترجمہ* تو ہر مسلمان کو لازمی آنا چاہئیے۔، آئیں نماز سیکھیں اور دوسروں کو سکھائیں. *ثناء* سُبْحَانَکَ اللّٰهُمَّ وَبِحَمْدِکَ، وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالٰی جَدُّکَ، وَلَا اِلٰهَ غَيْرُکَ. (ترمذی، الجامع الصحيح، أبواب الصلاة، باب ما يقول عند افتتاح الصلاة، 1 : 283، رقم : 243) *’’اے اﷲ! ہم تیری پاکی بیان کرتے ہیں، تیری تعریف کرتے ہیں، تیرا نام بہت برکت والا ہے، تیری شان بہت بلند ہے اور تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔‘‘* *تعوذ* أَعُوْذُ بِاﷲِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِيْمِ. *’’میں شیطان مردود سے اللہ کی پناہ مانگتا / مانگتی ہوں۔‘‘* *تسمیہ* بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ. *’’ﷲ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ہمیشہ رحم فرمانے والا ہے۔‘‘* *سورۃ الفاتحہ* الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَO الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِO مَالِكِ يَوْمِ ا

صلوٰۃ التسبیح کاطریقہ اور مسائل

# فقہیات # *=== صلوة التسبیح کا طریقہ اور مسائل ===* شب برأت میں عام طور پر لوگ انفرادی عبادت کرنے میں صلوة التسبیح پڑھنے کا طریقہ پوچھتے ہیں، اسی مناسبت سے اس کا طریقہ اور چند اہم مسائل حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندھلوی رحمہ اللہ کی معروف کتاب فضائل ذکر سے کچھ اختصار کے ساتھ پیش خدمت ہے۔ ● حضور اکرم ﷺ نے ایک مرتبہ اپنے چچا حضرت عباس رضی اللہ عنہ سے فرمایا: اے عباس! اے میرے چچا! کیا میں تمہیں ایک عَطِیَّہ کروں؟ ایک بخشش کروں؟ ایک چیز بتاؤں؟ تمہیں دس چیزوں کا مالک بناؤں؟ جب تم اِس کام کو کروگے تو حق تَعَالیٰ شَانُ تمہارے سب گناہ پہلے اور پچھلے، پُرانے اور نئے، غلَطی سے کیے ہوئے اور جان بوجھ کر کیے ہوئے، چھوٹے اور بڑے، چھپ کر کیے ہوئے اور کھُلَّم کھلا کیے ہوئے؛ سب ہی مُعاف فرما دیں گے، وہ کام یہ ہے کہ: چار رکعت نفل (صلاۃ التسبیح کی نیت باندھ کر) پڑھو، اور ہر رکعت میں جب سورہ الحمد اور سورۃ پڑھ لو تورکوع سے پہلے {سُبْحَانَ اللہِ وَالحَمدُ لِلّٰه وَلَاإلٰهَ إِلَّا اللہُ وَاللہُ أَکْبَرُ } پندرہ مرتبہ پڑھو، پھر جب رکوع کرو تو دس مرتبہ اُس میں پڑھو، پھر جب رکوع سے کھڑے ہوتو د

اردو زبان، ہماری پہچان

Image
*غبارِخاطر* *=== اردو زبان؛ ہماری پہچان! ===* ہماری کم قسمتی یہی ہے کہ ہم نے اپنی قومی زبان "اردو" سے تعلق نہیں جوڑا، اسی کا نتیجہ ہے کہ ہم زوال اور احساسِ کمتری کا شکار ہوئے، ہمیں باہر سے بعد میں زوال کیا گیا، پہلے ہم اپنے اندر ہی سے زوال کا شکار ہوئے، ہمارا اپنی قومی زبان کے ساتھ یہ رویہ تکلیف دہ ہے، موبائل اور سوشل میڈیا کی دنیا میں ہمارا رومن اردو میں لکھنا اتنا بڑھ گیا ہے کہ ہمارے لوگ حقیقی اردو تک بھولنے لگے ہیں اور اب رومن میں لکھنے کو ترجیح دیتے ہیں، بلکہ اب تو اردو کے ساتھ انگریزی الفاظ کے امتزاج نے اس محبوب زبان کو *اُردُوِش* بنادیا ہے، کہا جاتا ہے کہ چینی قوم کی ترقی کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ وہ باہر کی دنیا کو دیکھنے کی بجائے اپنے آپ کو دیکھتی ہے، وہ باہر کی دنیا سے متاثر نہیں ہوتی، انکی اپنی زبان ہے، ہر جگہ چینی زبان اور چینی رسم الخط میں لکھائی ہے، کوئی انگریزی زبان سے مرعوبیت نہیں، ہاں! انگریزی زبان سیکھنا ہرگز برا نہیں، آپ دعوت اور تعلیم کے لئے سیکھیں تو اس کا فائدہ ہے لیکن! لیکن اپنی زبان اور اپنی پہچان کو چھوڑنا بھی اچھا نہیں، ہماری زبان ہماری پہچان ہے، یہ

تعویز کے احکام ومسائل

*فقہیات* *=== تعویذ کے احکام و مسائل ===* ○ عَنْ اَبِیْ خَزَامَةَ عَنْ اَبِیْه قَالَ قُلْتُ یَا رَسُوْلَ اﷲِ اَرَاَیْتَ رُقًی نَسْتَرْقِیْھَا وَدَوَآءً نَتَدَاوٰی بِه وَتُقَاۃً نَتَّقِیْھَا ھَلْ تَرُدُّ مِنْ قَدْرِ اﷲِ شَیْئًا قَالَ ھِیَ مِنْ قَدْرِ اﷲِ ۔ (رواہ احمد ترمذی وابن ماجة) حضرت ابی خزامہ ( ابی خزامہ تابعی ہیں ان کے والد کا نام عمیر ہے جو صحابی ہیں اور جن سے ابو خزامہ روایت کرتے ہیں، ابی خزامہ سے زہری روایت کرتے ہیں) اپنے والد مکرم سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ میں نے حضور اکرم ﷺ سے عرض کیا یا رسول اللہ ! وہ عملیات جن کو ہم (شفاء کے لئے) پڑھواتے ہیں اور وہ دوائیں جن کو ہم (حصول صحت کے لئے) استعمال کرتے ہیں اور وہ چیزیں جن سے ہم حفاظت حاصل کرتے ہیں (مثلاً ڈھال اور زرہ وغیرہ ان کے بارے میں مجھے بتائیے کہ کیا یہ سب چیزیں نوشتہ تقدیر میں کچھ اثر انداز ہو جاتی ہیں؟ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا کہ یہ چیزیں بھی نوشتہ تقدیر ہی کے مطابق ہیں۔ ○ عن عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : إذا فزع أحدكم في النوم فليقل : أعوذ بكلمات الله التامات من غضبه وعقابه و